امام شافعیؒ کی ذہانت کا ایک واقعہ

 

امام شافعیؒ کی ذہانت ایک واقعہ


امام شافعیؒ بہت بڑے عالم تھے۔ سات سال کی عمر میں انہوں نے قرآن پاک حفظ کر لیا تھا۔ پندرہ سال کی عمر میں انہوں نے فتوی دینا شروع کردیا تھا۔

ان کی والدہ بڑی نیک خاتون تھیں ۔ لوگ اپنی امانتیں ان کے پاس رکھا کرتے تھے۔ ایک دن دوشخص آئے اور ایک صندوق بطور امانت ان کو سونپ کر چلے گئے ۔ چند دنوں کے بعد ان میں سے ایک شخص آیا اور کہنے لگا وہ صندوق مجھے دے دیجئے ۔ انہوں نے دے دیا۔

پھر چند دنوں بعد دوسرا آیا اور صندوق مانگنے لگا۔

امام شانعیؒ کی والدہ نے فر مایا: تمہارا ساتھی آیا تھا اور وہ صندوق لے گیا ہے۔ اس نے کہا: کیا ہم نے آپ سے نہیں کہا تھا کہ جب تک ہم دونوں نہ آئیں صندوق نہ دینا۔ انہوں نے کہا: ہاں بے شک تم نے کہا تھا۔ اس نے کہا:

پھر تم نے صندوق اسے کیوں دیا؟

امام شافعیؒ کی والدہ پریشان ہو گئیں اور سوچنے لگیں کہ اب کیا کیا جائے؟ اتنے میں امام شافعیؒ مدرسہ سے گھر آئے ۔ انہوں نے والدہ سے پوچھا کہ آپ پریشان کیوں ہیں؟

انہوں نے ساری بات بتائی۔ امام شافعیؒ کہنے لگے اس میں پریشان ہونے والی کون سی بات ہے؟

بلاو میں اسے جواب دیتا ہوں ۔

وہ آپ کے سامنے آیا تو آپ نے اسے کہا:

تمہارا صندوق ہمارے پاس ہے جاؤ اپنے ساتھی کو بلا لاو، تا کہ صندوق تم دونوں کے حوالے کیا جائے۔

وہ شخص چھ سالہ بچے کی ذہانت پر حیران ہوا اور لاجواب ہو کر واپس چلا گیا۔



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.
https://vast.yomeno.xyz/vast?spot_id=53556